کرانتی کار

( کِرانْتی کار )
{ کِران + تی + کار }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'کِرانْتی' کے بعد فارسی مصدر 'کردن' سے مشتق حاصل مصدر 'کار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٩٧٦ء کو "نقوش" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کِرانْتی کاروں [کِران + تی + کا + روں (و مجہول)]
١ - انقلابی، انقلاب لانے والا، تبدیلی کا خواہاں۔
" "کرانتی کار" گّپتے نے تضحیک کے انداز میں کہا۔"      ( ١٩٧٦ء، نقوش، جنوری، ١٤ )