کشیدہ خاطر

( کَشِیدَہ خاطِر )
{ کَشی + دَہ + خا + طِر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں کشیدن مصدر سے حالیہ تمام 'کَشِیدَہ' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'خاطر' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب پہلے ١٨٠٥ء کو "دیوان بیختہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رنجیدہ دل، آزردہ خاطر؛ دل آزُردہ، کبیدہ خاطر۔
"وہ میری جہالت پر کشیدہ خاطر ہوئے۔"      ( ١٩٢٢ء، نقش فرنگ، ٣٩ )