کرائے کا ٹٹو

( کِرائے کا ٹَٹُّو )
{ کِرا + اے + کا + ٹَٹ + ٹُو }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'کِرایَہ' کی مغیرّہ حالت 'کِرائے' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ حرفِ اضافت 'کا' اور پھر اس کے بعد سنسکرت ہی سے ماخوذ اسم 'ٹَٹُّو' لانے سے مرکب اضافی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨١ء کو "مثنوی نیرنگ خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کِرائے کے ٹَٹُّو [کِرا + اے + کے + ٹَٹ + ٹُو]
جمع   : کِرائے کے ٹَٹُّو [کِرا + اے + کے + ٹَٹ + ٹُو]
جمع غیر ندائی   : کِرائے کے ٹَٹُّوؤں [کِرا + اے + کے + ٹَٹ + ٹُو + اوں (و مجہول)]
١ - پیسوں کی خاطر ہر طرح کا کام کرنے پر رضا مند ہو جانے والا، اجرت پر کام کرنے والا، مزدوری لے کر ہر طرح کا کام کرنے والا۔
"وہ" کرائے کا ٹَٹّو" تھا، کہ جس نے اجرت ادا کی، اس کا گن گایا، اور جس نے سُوکھا ٹالا . اس کی جان کو آرہا۔"      ( ١٩٤٣ء، جنت نگاہ، ١٧١ )