کرایہ دار

( کِرایَہ دار )
{ کِرا + یَہ + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'کِرایَہ' کے بعد فارسی مصدر داشتن سے مشتق صیغہ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت نیز بطور اسم مذکر استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٤ء کو "ہَشُو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع   : کِرایَہ داران [کِرا + یَہ +دا + ران]
جمع غیر ندائی   : کِرایَہ داروں [کِرا + یَہ + دا + روں (و مجہول)]
١ - کرایہ ادا کرکے کسی مکان میں رہنے والا، کرایہ پر رہنے والا۔
"کوئی صاحب اپنے گھر کا نصف حصہ کرایہ پر دینا چاہتے تھے اور کسی شریف کرایہ دار کی تلاش میں تھے۔"      ( ١٩٨٨ء، صدیوں کی زنجیر، ٤٩٥ )