کردگار

( کِرْدگار )
{ کِر + دگار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں 'کردن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'کرد' کے متبادل املا 'کرد' کے بعد فارسی ہی سے ماخوذ لاحقہ فاعلی 'گار' لانے سے متشکل ہوا۔ جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - کارساز، کام بنانے والا؛ مراد: خدائے تعالٰی، اللہ تعالٰی کا نام، کرتار۔
 موت کے منہ زور گھوڑے پر سوار جا رہے ہیں لوگ سُوئے کِردگار      ( ١٩٨٠ء، شہر سدا رنگ، ١٥١ )