کلین شیوڈ

( کَلِین شیوْڈ )
{ کَلِین + شیوْڈ (ی مجہول) }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان سے مرکبی شکل کے ساتھ اردو میں داخل ہوا جو فی الاصل ماخذ زبان میں ایک صفت 'کِلِین' کے بعد ایک فعل 'شیو' کے تیسری حالت کے ساتھ بطور صفت لاکر مرکب بنایا گیا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٩ء کو "نگار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - وہ جس کی داڑھی اور مونچھیں مُنڈی ہوئی ہوں۔
"نیاز صاحب، جب سے میں نے انہیں دیکھا ہمیشہ کلین شیوڈ رہتے تھے۔"      ( ١٩٨٩ء، نگار، کراچی، مئی، ٦٦ )