کلیم اللہی

( کَلِیمُ اللّٰہٰی )
{ کَلی + مُل (ا، ل غیر ملفوظ) + لا + ہی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ مرکب 'کَلِیمُ اللہ' کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے مشکل ہوا۔ جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٦ء کو "ضرب کلیم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - اللہ تعالٰے سے کلام کرنے کی منزل یا درجہ؛ مراد: سرداری۔
 ہو اگر قوتِ فرعون کی درپردہ مرید قوم کے حق میں ہے لعنت وہ کلیم اللّٰہی      ( ١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٦١ )