کلیدی فقرہ

( کَلِیدی فِقْرہ )
{ کَلی + دی + فِق + رَہ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کَلِیدی' کے بعد عربی سے ماخوذ اسم 'فِقرہ' لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٩ء کو "نگار، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کَلِیدی فِقْرے [کَلی + دی + فِق + رے]
جمع   : کَلِیدی فِقْرے [کَلی + دی + فِق + رے]
جمع غیر ندائی   : کَلِیدی فِقْروں [کَلی + دی + فِق + روں (و مجہول)]
١ - مرکزی نقطہ، مرکزی خیال، بنیادی اہمیت کی بات۔
"یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ اقبال کی نظم "تنہائی" کا کلیدی فقرہ "تنہائی شب اور فیض کی نظم تنہائی کا کلیدی فقرہ کوئی نہیں آئے گا" دراصل انہوں نے (Lynch) اور (Del Hymes) کے طریقۂ کار کو اردو میں منطبق کیا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، نگار، کراچی، نومبر، ١٦ )