کلید برداری

( کَلِید بَرْداری )
{ کَلِید + بَرْ + دا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کَلِید' کے بعد 'برداشتن' مصدر سے مشتق صیغۂ امر 'بَرْدار' بطور لاحقۂ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩١٤ء کو "صحیفۂ ولا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کلید بردار کا منصب یا کام، چابیاں رکھنا۔
"کلید بَرْداری کعبۃ اللہ کی خدمت کا بہت بڑا شرف اور معزز منصب تھا۔"      ( ١٩٦٣ء، محسنِ اعظم اور محسنین، ٧٤ )