کلیجی

( کَلیجی )
{ کَلے + جی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کَلیجہ' سے 'ہ' حذف کرکے اس کی جگہ 'ی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے متشکل ہوا جو اردو میں اپنے معنی کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٥ء کو "بزمِ آخر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَلیجیاں [کَلے + جِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَلیجیوں [کَلے + جِیوں (و مجہول)]
١ - کلیجہ، جگر، پکاتے وقت عموماً جگر کے ساتھ دل پھیپھڑا، تلی وغیرہ بھی اس میں شامل کر لیے جاتے ہیں۔
"منشائن نے مچے خوب چٹ پٹے، کلیجی گردے کپورے بھونے، حلوا بنایا، کھیر بنائی۔"      ( ١٩٨٧ء، ابوالفضل صدیقی، ترنگ، ٣٠٦ )