کرم فرمائی

( کَرَم فَرْمائی )
{ کَرَم + فَر + ما + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'کرم' کے بعد فارسی مصدر 'فَرمُودن' سے مشتق صیغہ امر 'فرما' بطور لاحقہ فعالی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب ہوا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "حصارِ اَنا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَرَم فَرْمائِیاں [کَرَم + فَر + ما + ای]
جمع غیر ندائی   : کَرَم فَرْمائِیوں [کَرَم + فَر + ما + اِیوں]
١ - مہربانی، عنایت۔
 ہو چکا میں خوگرِ غم اے اَثر ہو چکیں ان کی کرم فرمائیاں      ( ١٩٨٣ء، حصار اَنا، ١٥٠ )