کرم گستری

( کَرَم گُسْتَری )
{ کَرَم + گُس + تَری }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'کرم' کے بعد فارسی مصدر 'گستردن' سے مشتق صیغہ امر 'گستر' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٤ء کو "دیوانِ دل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَرَم گُسْتَرِیاں [کَرَم + گُس + تَرِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَرَم گُسْتَرِیوں [کَرَم + گُس + تَرِیوں (و مجہول)]
١ - مہربانی، عنایت، فیض عام۔
"حضور نے بطور رعایا پروری اور کرم گستری چائے پر مدعو فرمایا تھا۔"