کرم خور

( کِرْم خور )
{ کِرْم + خور (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم نکرہ 'کرم' کے بعد 'خوردن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'خور' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "سیرِ پرند" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کِرْم خوروں [کِرْم + خو (و مجہول) + روں (و مجہول)]
١ - کیڑے کھانے والا۔
"کرم خور پودے سبز ہوتے ہیں اور اپنی غذا خود تیار کر سکتے ہیں۔"      ( ١٩٦٦ء، مبادی نباتات، ٧٣٢:٢ )