کرم کش

( کِرْم کُش )
{ کِرْم + کُش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم نکرہ 'کرم' کے بعد 'کشتن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'کش' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٦٠ء کو "نسخہ عمل طب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کیڑوں کو مارنے والا | والی، کیڑے مار (دوا وغیرہ)
"ان سے نمٹنے کے لیے کرم کش دواؤں (Pesticides) کی دریافت بڑی مفید ثابت ہوئی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ٣٥٢ )