کرموں جلی

( کَرْموں جَلی )
{ کَر + موں (و مجہول) + جَلی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان میں اسم مجرد 'کرم' کی جمع غیر ندائی 'کرموں' کے بعد اسی زبان میں 'جلنا' مصدر کا حالیہ تمام 'جلی' بطور لاحقہ صفت لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٥ء کو "حیات صالحہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : کَرْموں جَلا [کَر + موں (و مجہول) + جَلا]
جمع   : کَرْموں جَلِیاں [کَر + موں (و مجہول) + جَلِیاں]
١ - جس کی قسمت خاک میں مل گئی ہو، (دہلی) بدبخت، بدنصیب، کرموں پھوٹی۔
"اور پھر وہ کرموں جلی سرشام کی چھڑی مفت میں صبح تک پھنکتی رہی۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامُکھ، ٥١ )