کرۂ ہوائی

( کُرَۂ ہَوائی )
{ کُرَہ + اے + ہَوا + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'کرہ' کو ہمزہ اضافت کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم 'ہَوا' اور اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے مرکب نسبتی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٩ء، کو "مبادی العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - کرۂ باد؛ زمین کے چاروں طرف کی ہوا، گرداگرد کی ہوا، ہوا کا وہ حلقہ جو ساری زمین کو گھیرے میں لیے ہوئے ہے۔
"سلنڈر کے اندر ایک گیس بھری ہوتی ہے جو عام طور پر کرہ ہوائی کے دباؤ پر ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧١ء، مثبت شعاعیں اور ایکس ریز، ١٣٨ )