کریانہ فروش

( کِرْیانَہ فَروش )
{ کِر + یا + نَہ + فَروش (و مجہول) }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کرانا' کی مغیرہ شکل 'کریانہ' کے بعد فارسی مصدر 'فروختن' سے مشتق صیغہ امر 'فروش' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "تخلیق اور لاشعوری محرکات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کِرْیانَہ فَروشوں [کِر + یا + نَہ + فَرو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]
١ - نمک مرچ مسالے وغیرہ بیچنے والا، پنساری، پرچون فروش۔
"ایک کریانہ فروش نے پاگل پن کے دوران شہوانی شاعری شروع کر دی۔"      ( ١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ٢٩ )