بالغ نظری

( بالِغ نَظَری )
{ با + لِغ + نَظَری }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم صفت 'بالغ' اور اسم 'نظر' پر مشتمل مرکب 'بالغ نظر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'بالغ نظری' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٧ء میں "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تجربہ کاری، ژرف بینی۔
"جناب قمی جرنلسٹ نے - حددرجہ بالغ نظری سے کام لے کر تحقیق کے دریا بہا دیے ہیں۔"      ( ١٩٢٤ء، مذاکرات نیاز فتح پوری، ١١١ )