کسرۂ مجہول

( کَسْرَۂِ مَجْہُول )
{ کَس + رَہ + اے + مَج + ہُول }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'کسرہ' کو ہمزہ صفت کے ذریعے عربی ہی سے ماخوذ صفت 'مجہول' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٣ء کو "اردو نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ قواعد ]  زیر کی وہ آواز جو یائے مجہول یا بڑی ے کی مانند پڑھی جائے۔
"دِورانی، جِٹھانی ان لفظوں میں 'ر' اور 'ج' کی زیر ہے وہ کسرہ مجہول ہے۔"      ( ١٩٧٣ء، اردو نامہ، کراچی، مارچ، ٦٦:٤٤ )