ترسیم

( تَرْسِیم )
{ تَر + سِیم }
( عربی )

تفصیلات


رسم  تَرْسِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٢١ء میں "ترسیمات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - گراف کرنا یا بنانا، گراف (Graph)۔
"تفاعل کے مفہوم کو واضح طور پر ایک شکل میں متعدی کو دکھانے کے لیے ترسیم خاص اہمیت رکھتی ہے۔"      ( ١٩٢١ء، ترسیمات، ٢ )
٢ - کسی علم یا زبان کی علامات کی جدول یا نقشہ۔
"کتاب میں حفظ کرنے کی سہولت اور صوتی الفاظ کے ذریعے ان الحان کی ترسیم کی گئی ہے جو یوں ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٧١١:٣ )