ترش مزاج

( تُرْش مِزاج )
{ تُرْش + مِزاج }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ترش' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مزاج' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٨٤ء میں "کلیات قدر بلگرامی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : تُرْش مِزاجوں [تُرْش + مِزا + جوں (و مجہول)]
١ - بدمزاج، چڑچڑا۔
 سرکا شراب تلخ کے بدلے لنڈھا دیا ساقی ترش مزاج ہے پیر مغاں خراب      ( ١٨٨٤ء، کلیات قدر بلگرامی، ١٥٢ )
  • تُنْدمِزاج
  • بَددِماغ