ترصیف

( تَرْصِیف )
{ تَر + صِیف }
( عربی )

تفصیلات


رصف  تَرْصِیف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "نہر المصائب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - لوگوں کا باہم صف میں پاس پاس کھڑا ہونا، ترتیب کے ساتھ ملانا۔
"یہ سب عالم مل کے گویا ایک عالم ہو جائے گا جس کی تالیف اور ترصیف محکم ہو گی۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمت الاشراق، ٢٨٩ )