مبالغہ آمیز

( مُبالَغَہ آمیز )
{ مُبا + لَغَہ + آ + میز }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مبالغہ' کے بعد فارسی مصدر 'آمیختن' سے صیغۂ امر 'آمیز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٤ء کو "مکاتیبِ شبلی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بڑھا چڑھا بیان کیا ہوا، حد سے بڑھا ہوا۔
"سنجیدہ طبائع کے لیے سوانحات کا یہ مبالغہ آمیز یک رُخاپن پسندیدہ نہیں رہ گیا ہے۔"      ( ١٩٩٠ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ٤٢ )