مبالغہ آرائی

( مُبالَغَہ آرائی )
{ مُبا + لَغَہ + آ + را + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مبالغہ' کے بعد فارسی مصدر 'آراستن' سے صیغۂ امر 'آرا' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٣ء کو "انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : مُبالَغَہ آرائِیاں [مُبا + لَغَہ + آ + را+ اِیاں]
جمع غیر ندائی   : مُبالَغَہ آرائِیوں [مُبا + لَغَہ + آ + را + اِیوں (و مجہول)]
١ - بڑھا چڑھا کر بیان کرنا، حد سے زیادہ تعریف یا برائی کرنا۔
"مسٹر شاہ نے . کچھ زیادہ ہی مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہوئے اپنی بیگم سے میرا تعارف کرایا۔"      ( ١٩٩٥ء، افکار، کراچی، جنوری، فروری، ٨٣ )