اصلاً عربی ترکیب ہے۔ عربی زبان سے مشتق دو اسماء 'ماہیت' اور 'وجود' کے مابین 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٧ء کو "اقبال عہد آفریں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"اقبال اس مثنوی سے صرف نظر نہیں کر سکتے تھے، اس لیے انہوں نے گلشن رازِ جدید، کے نام سے جواب، لکھا اور متوازی صورت میں وحدت الوجود کے مقابلے میں ماہیت الوجود کی تشریح وحدت الشہود اور استحکام انفرادی کے نقطہ نظر سے کی ہے۔"
( ١٩٨٧ء، اقبال عہد آفریں، ١٧٨ )