ماہی گیری

( ماہی گِیری )
{ ما + ہی + گی + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ماہی' کے بعد فارسی مصدر 'گرفتن' سے صیغۂ امر 'گیر' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٣ء کو "بست سالہ عہد حکومت" کو تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مچھلی پکڑنے کا کام یا پیشہ، مچھیرے کا کام، مچھلی پکڑنے اور بیچنے کا کام یا پیشہ۔
"ماہی گیری آریاؤں کا پیشہ نہیں تھا اس لیے یہ خالص مقامی قبیلہ تھا۔"      ( ١٩٨٩ء، تاریخ پاکستان (قدیم دور)، ٤٢٩ )