مبادیء عالیہ

( مُبادیء عالِیَہ )
{ مُبا + دِیے + عا + لِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق دو اسماء 'مبادی' اور 'عالیہ' کے مابین کسرہ صفت لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٥ء کو "جامع الاخلاق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - جمع )
١ - فرشتے، ملائکہ اور عقل عشرہ۔
"اگلے لوگوں نے ان کے فضل و کمال پر گواہی دی ہے، اس لیے کہ یہ مثل مبادیِ عالیہ کے تھے۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ٢ )