مستصوف

( مُسْتَصْوِف )
{ مُسْ + تَص + وِف }
( عربی )

تفصیلات


صوف  تَصَوُّف  مُسْتَصْوِف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء کو "تصوف اسلام" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع   : مُسْتَصْوِفِین [مُس + تَص + وِفِین]
جمع غیر ندائی   : مُسْتَصوِفوں [مُس + تَص + وِفوں (و مجہول)]
١ - مال و دولت اور دیگر منفعتوں کی خاطر صوفی بن جانے والا؛ جعلی صوفی۔
"مستصوف وہ ہے کہ محض دنیاوی وجاہت اور لذات و شہوات کے حصول کے لیے اپنا . صوفیائے کرام کی طرح حلیہ بنائے رکھتا ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، تعلیمات حضرت شاہ مینا، ٢٣ )