مسام دار

( مَسام دار )
{ مَسام + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسام' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغہ امر 'دار' لگانے سے مرکب 'مسام دار' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٣٧ء کو "ستۂ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - جس میں مسام پائے جائیں، باریک باریک سوراخوں والا (جسم یا سطح)۔
"ریتیلی زمینیں سیم کی زد میں کم آتی ہیں کیونکہ ان کی مسامدار مٹی میں سے پانی کے نکاس میں آسانی ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، جدید فصلیں، ٢٩ )