مسالک

( مَسالِک )
{ مَسا + لِک }
( عربی )

تفصیلات


سلک  مَسْلَک  مَسالِک

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٠ء کو "کشاف الوجود" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
واحد   : مَسْلَک [مَس + لَک]
١ - راہیں، طریقے؛ (مجازاً) اذکار اور اعمال کے طریق۔
"صوفیاء کے مختلف مسالک کے آداب و رسوم مختلف ہیں۔"      ( ١٩٩٢ء، اسلامی تصوف اہل مغرب کی نظر میں، ٥٤ )
٢ - [ مجازا ]  وہ کتابیں جن میں راستوں کے متعلق معلومات درج ہوں۔
"اول وہ کتابیں ہیں جو راستوں کے متعلق لکھی گئیں (مسالک)؛      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٢٦:٣ )