مساکین

( مَساکِین )
{ مَسا + کِین }
( عربی )

تفصیلات


سکن  مِسْکِین  مَساکِین

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
واحد   : مِسْکِین [مِس + کِین]
١ - فقرا، حاجت مند لوگ جن کے پاس سال بھر کھانے کو نہ ہو۔
"دولت کی گردش صرف سرمایہ داروں اور بڑے لوگوں کے ہاتھوں تک محدود ہو کر رہ گئی، عام غریب، مساکین محروم کر دیے گئے۔"      ( ١٩٧٢ء، معارف القرآن، ٣٦٩:٨ )