مستوفی گری

( مُسْتَوفی گَری )
{ مُس + تَو (و لین) + فی + گَری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت نیز اسم 'مستونی' کے ساتھ فارسی زبان سے لاحقۂ فاعلی لگانے 'گار' کا مخفف 'گر' کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب "مستوفی گری" میں بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣١ء کو "مقدمات عبدالحق" میں مستعل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - مستوفی کا کام یا عہدہ، محاسب اعلٰی کا عہدہ؛ حساب کتاب کی جانچ پڑتال۔
"جو سرکار حضرت کلاں . میں خدمت مستوفی گری اور پیشگاری صدارت امکنہ ہندوستان پر فائز تھے۔"      ( ١٩٣١ء، مقدمات عبدالحق، ٣٠٣:١ )
٢ - منشی گری، محرری، کلرکی۔ (پلیٹس)