مستفاد

( مُسْتَفاد )
{ مُس + تَفاد }
( عربی )

تفصیلات


فید  مُسْتَفِید  مُسْتَفاد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - فائدہ، حصول۔ (نوراللغات؛ جامع اللغات)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - استفادہ کیا گیا، فائدہ حاصل کیا ہوا، جو (چیز) فائدے میں حاصل ہو، فائدے کے طور پر حاصل ہونے والا۔
"نظریہ وحدت الوجود کا پیدا ہونا فلاطیونس کے افکار کا مرہون منت ہے اور وہیں سے مستعار و مستفاد ہے۔"      ( ١٩٩٢ء، اسلامی تصوف اہل مغرب کی نظر میں، ٨٣ )
٢ - (معنی، مطلب یا نتیجہ) جو حاصل ہو یا نکلے، ماخوذ جو سمجھ میں آئے، جو مطلب ہو۔
"غرض اتنے گوناگوں معنی ان دو مصرعوں کے شعر سے مستنبط و مستفاد ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٣٩ء، مطالعۂ حافظ، ٣٠ )