ڈال ڈال

( ڈال ڈال )
{ ڈال + ڈال }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈال' کی تکرار سے مرکب 'ڈال ڈال' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ہر شاخ پر، ڈالی ڈالی پر۔
 اسلام کے چمن میں صنم ہر دوار کے پھرتے ہیں پات پات پھدکتے ہیں ڈال ڈال      ( ١٩٣٨ء، چمنستان، ٢٠٧ )