ڈبہ

( ڈَبَّہ )
{ ڈَب + بَہ }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت سے ماخوذ اسم 'ڈبا' کی ایک املا 'ڈبہ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٣ء کو "فسانہ معقول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈَبّے [ڈَب + بے]
جمع   : ڈَبے [ڈَب + بے]
جمع غیر ندائی   : ڈَبوں [ڈَب + بوں (و مجہول)]
١ - بچوں کی ایک بیماری، ڈبا۔
"محس نے اوس عارضہ کی روک کی، جس کو ذات الریہ عرف ڈبہ کہتے ہیں۔"      ( ١٨٧٣ء، فسانہ معقول، ٤٩ )
٢ - [ مجازا ]  چھوٹے تنگ و تاریک فلیٹ۔
"اس کا مکان کراچی کے بے شمار چار منزلہ رہائی ڈبوں میں سے ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٦ )
  • a leathern vessel (for holding oil);  a leather box;  a soldier's pouch
  • cartridge-box;  the chest