ذابح

( ذابِح )
{ ذا + بِح }
( عربی )

تفصیلات


ذبح  ذابِح

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اصل معنی اور حالت میں اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٠١ء میں "دیوان جوشش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ذبح کرنے والا، حلال کرنے والا۔
"ذابح وقت ذبح کے بسم اللہ کہے۔"      ( ١٨٨٧ء، نیر المصائب، ٢١٥ )
٢ - [ نجوم ]  کو کبتہ الجدی کے اٹھائیس ستاروں میں سے دو ستاروں کا نام، سعد ذبح۔
 حکم دے تو جو شہا واسطے قربانی کے سعد ذابح بھی کرے ایسا چھری کو برّاں      ( ١٨٥٤ء، دیوان ذوق، ٢٩٧ )
  • slauterer
  • sacrificer;  butcher