ذات احدی

( ذاتِ اَحَدی )
{ ذا + تے + اَحَدی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ذات' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'احد' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٩٠ء کو "جواہر الحروف" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - اللہ تعالٰی کی ذات جو وحدہ لا شریک ہے۔
"موجود ہونے کے اعتبار سے اشیاء کے تین مرتبے ہیں پہلا مرتبہ تو اس خالص موجود کا ہے جس کے وجود کا تعلق کسی غیر سے نہیں ہوتا اور ایسا وجود جو کسی قید کے ساتھ قصید نہ ہو، ارباب معرفت کی اصطلاح میں اس کا نام "ہویت غیبہ" "غیب مطلق" "ذات احدی" ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، اسفار اربعہ، (ترجمہ)، ١، ٩٦٤:٤ )