ذبح گاہ

( ذَبْح گاہ )
{ ذَبْح + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ذبح' کے ساتھ 'گاہ' بطور فارسی لاحقہ ظرفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٣ء میں "دیوان جرار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : ذَبْح گاہوں [ذَبْح + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - ذبح خانہ، کمیلا۔
 نہیں چمن کی ہوا ذبح گاہ دکھلاتی قفس کو لے کے چلا ہے مرے کہاں صیاد      ( ١٨٧٣ء، دیوان جرار، ٣٦ )