ذریعہء مبادلہ

( ذَرِیعَہءِ مَبادَلَہ )
{ ذَری + عَہ + اے + مُبا + دَلَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ذریعہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'مبادلہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٦ء میں "معاشیات قومی (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : ذَرِیعَہءِ مُبادَلے [ذَری + عَہ + اے + مُبا + دَلے]
جمع غیر ندائی   : ذَریعَہء مُبادَلوں [ذَری + عَہ + اے + مُبا + دلوں (و مجہول)]
١ - وہ سکہ یا شے جس کے بدلے کوئی دوسری شے خریدی جائے۔
"اس سے پہلے کپڑا ہی تمام یورپی قوموں کی تجارت میں سب سے بڑا ذریعہ مبادلہ تھا۔"      ( ١٩٤٦ء، معاشیات قومی (ترجمہ)، ٨٠ )