تپا ون

( تَپا وَن )
{ پَپا + وَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٥١ء میں "کتاب مقدس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تپسیا کرنے کا عمل۔
 تپا ون تپاؤ جلاؤ بخور مگر ماھو کائن سیکون      ( ١٩٦٩ء، مزمور میر مغنی، ٢٢٣ )
٢ - قربانی، نذر، بھنٹ۔
"ہین کے چوتھے حصے کی مقدار میں تپاون کے لیے مے بھی دینا۔"      ( ١٩٥١ء، کتاب مقدس، ٨٢ )