تپش پیما

( تَپِش پَیما )
{ تَپِش + پَے (ی لین) + ما }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'تپش' کے ساتھ فارسی مصدر 'پیمودن' سے مشتق صیغہ امر 'پیما' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩١ء میں "علم ہیئت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
١ - حرارت جانچنے کا آلہ، درجہ حرارت معلوم کرنے کا آلہ، تھرما میٹر۔
"اس نے حرارت کو ناپنے کے لیے ایک تپش پیما ایجاد کیا۔"      ( ١٩٦٨ء، فتوحات سائنس، ٣٠ )