تثبیت

( تَثْبِیت )
{ تَث + بِیت }
( عربی )

تفصیلات


ثبت  ثَبَت  تَثْبِیت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣١ء میں "نسیجیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مقرر کرنا، لگانا، ثبت کرنا۔
"طریقے دونوں اپنی اپنی جگہ کار آمد ہیں مگر ترجیح کسر اور تثبیت یہ دونوں چیزیں بلا عملیہ طریقوں سے بھی اچھی طرح حاصل ہو سکتی ہیں۔"      ( ١٩٤١ء، جبیریات، ٢١ )
٢ - [ کیمیا ]  کسی گیس کو ٹھوس چیز کے ساتھ ملانے (ترکیب دین) کا عمل۔
"جسیمات ملونہ کی تثبیت و تلوین کے لیے ایک شریحہ پر ایک فیصدی طاقت کے آزمک ایسڈ کا ایک قطرہ رکھ دو۔"      ( ١٩٣١ء، نسیجیات، ٣٤:١ )