تجبر

( تَجَبَّر )
{ تَجَب + بُر }
( عربی )

تفصیلات


جبر  جَبْر  تَجَبَّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٩٢٨ء میں "استبداد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - تمرد، نافرمانی، سرکشی، تکبر، ظلم و تعدی۔
"جھوٹی عزت مستبد کے تکبر و تجبر کی جہنم کا ایک بھڑکتا ہوا شعلہ ہے۔"      ( ١٩٢٧ء، استبداد، ٢٣ )