تجدیف

( تَجْدِیف )
{ تَج + دِیف }
( عربی )

تفصیلات


جدف  تَجْدِیف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣١ء میں "تاریخ فلسفہ جدید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خدا کی وحدت سے انکار، کفر نعمت۔
"یعقوب بوہمے . اس تجدیف سے خائف نہ تھا، اس کے مذہبی اور فلسفیانہ تخلیات کئی مقامات پر برونو کے خیالات سے مشابہ ہیں۔"      ( ١٩٣١ء، تاریخ فلسفہ جدید، ١٤٥:١ )