تجرع

( تَجَرُّع )
{ تَجَر + رُع }
( عربی )

تفصیلات


جرع  جُرْعَہ  تَجَرُّع

فارسی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٠٢ء میں "بہادر دانش، طیش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ٹھہر ٹھہر کر، آہستہ آہستہ یا گھونٹ گھونٹ پینے کا عمل؛ جرعہ کشی، بادہ نوشی۔
 یہ کہکر بہ تعجیل گھر کو پھرا تجرع کا ساماں مہیا کیا      ( ١٨٠٢ء، بہادر دانش، طپش، ٥٩ )