تجلی ذات

( تَجَلِّی ذات )
{ تَجَل + لِیے + ذات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تجلی' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'ذات' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٨ء میں "اردو دائرہ معارف اسلامیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - انسان کے باطن کا نور؛ خدا کی ذات کا جلوہ۔
"آخری درجہ تجلی ذات کا ہے، جس سے انسان کامل میں الوہیت کے انداز پیدا ہو جاتے ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٤٠٤:٣ )