تجلی شہودی

( تَجَلِّی شَہُودی )
{ تَجَل + لِیے + شَہُو + دی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تجلی' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'شہود' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "ترجمہ فصوص الحکم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - نورحق، وہ نور جس سے عرفان ذات حق حاصل ہو۔
"جب اس کو یہ استعداد حاصل ہو جاتی ہے تو اللہ تعالٰی اس کے لیے تجلی شہودی سے عالم شہادت میں تجلی فرماتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، ترجمہ فصوص الحکم، ٩١ )