دس بیس

( دَس بِیس )
{ دَس + بِیس }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دس' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'بیس' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٦ء سے "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی
١ - بہت سے، کئی، چند۔
 یاران فرو ماندہ بھی پہنچے سر منزل دس بیس کے پیچھے رہے دو چار کے آگے      ( ١٩١١ء، ظہیر، دیوان، ١٣٦:٢ )