دست کشائی

( دَسْت کُشائی )
{ دَسْت + کُشا + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دست' کے بعد مصدر 'کشادن' سے صیغہ امر 'کشا' بطور لاحقۂ فاعلی کے ساتھ ہمزہ زائد لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٧ء سے "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مدد، امداد یا معاونت کرنے کا عمل، دستگیری۔
"مفغول غانچی نے محاربہ میں دست کشائی کر کے پائے ثبات مستحکم کیا۔"      ( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ١٠٨:٣ )