دستار بندی

( دَسْتار بَنْدی )
{ دَس + تار + بَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دستار' کے ساتھ مصدر 'بستن' سے مشتق صیغہ امر 'بند' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٤ء "مقالات حالی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عربی مدارس میں فارغ التحصیل طلبہ کو وارث یا جانشین قرار ٹھہرانے یا سند دینے کی تقریب، مشرقی مدارس کی ایک خاص تقریب جس میں باقاعدہ وارث یا سند یافتہ شخص کے پگڑی باندھی جاتی ہے؛ کسی بزرگ کی سجادہ نشینی یا خلافت کے سلسلے میں پگڑی یا خرقہ پہنانے کی رسم و تقریب۔
"دستار بندی کے موقع پر حضرت شاہ علی حسین صاحب اشرفی کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ تشریف لائے اور اپنے مبارک ہاتھوں سے آپ کے سر پر دستار فضیلت باندھی۔"      ( ١٩٧٦ء، مقالات کاظمی، ١١ )